زماں کے جو اشارے ہیں
ہمارے حق میں سارے ہیں
تِری چاہت، تِرے وعدے
خوشی کے استعارے ہیں
ہمارے دل کی محفل میں
سبھی جلوے تمہارے ہیں
تجھے بھی جگمائیں گے
وفا کے ہم ستارے ہیں
رہے نا آشنا ہم سے
عجب ہمدم ہمارے ہیں
سنو! دل کی تجارت میں
خسارے ہی خسارے ہیں
ہوئے منسوب جو تجھ سے
ہمیں وہ غم بھی پیارے ہیں
مدثرہ ابرار عابی
No comments:
Post a Comment