خوب رشوت چلے دلیل کے ساتھ
جج ملا ہوا اگر وکیل کے ساتھ
نوٹ دو چار رکھ دے فائل میں
اچھا برتاؤ کر عدیل کے ساتھ
بس دکھا دے جناح کی تصویر
کچھ دلائل بھی دے اپیل کے ساتھ
اب کبوتر منائیں خیر اپنی
باز کی دوستی ہے چیل کے ساتھ
کیا چھری کی مجال چلنے کی
جب کھڑا ہو خدا خلیل کے ساتھ
ہو سکے ہم نہ ایک تو کیا غم
کب ملا ہے چناب میل کے ساتھ
ڈوب جاؤں یا پیاسا مر جاؤں
ریت کا گھر ہے ایک جھیل کے ساتھ
ختم ہونے کو ہے سفر شاہد
دل دھڑکتا ہے سنگِ میل کے ساتھ
شاہد رضوان چاند
شاہد رضوان مہوٹہ
No comments:
Post a Comment