Saturday 17 December 2022

ٹوٹی نیند کا ڈر رات سے جاگا شخص جانتا ہے

 رات سے جاگا شخص 


رات ایک عورت کے ساتھ سونا 

سو نہ پانا 

اس کے ہونٹوں کو چومنا 

چوم نہ سکنا

اسے اسی برہنہ حالت میں چھوڑ کے 

ایک نظم کو ادھر ادھر بھٹکتے دیکھ لینا 

اسے اپنے ساتھ سلا لینا 

سلانے سے پہلے اسے اچھی طرح لکھ لینا

کہ نا مکمل نظم نیند میں جاگ جاتی ہے

اس عورت کی طرح

جسے اس کے پارٹنر نے محبت سے چوما نہ ہو 

نیند میں خواب دیکھنا

اور اس خواب میں بھولے چہرے دیکھنا

مرے ہوئے انسانوں سے ملنا 

مافوق الفطرت جانوروں کے سایوں کے پیچھے دوڑنا

دوڑتے رہنا

ان خاموش جگہوں پہ جانا

جہاں نیند سا ناؤزیا ہو

اور ان سایوں کو اپنی طرف آتے دیکھ کر 

بھاری قدموں کے ساتھ الٹے پاؤں دوڑنا

لیکن دوڑ نہ پانا 

کسی وحشی درندے کے ہاتھ لگنے سے ذرا دیر پہلے

جاگ جانا

اس طرح جاگ جانا جینے کی خوش خبری نہیں ہے 

ٹوٹی نیند کا ڈر رات سے جاگا شخص جانتا ہے

ٹوٹی نیند اس جانور کی طرح بدک گئی ہے

جو قصائی کی چُھری کے نیچے سے بھاگ جاتا ہے 

ٹوٹی نیند گھر سے بھاگی لڑکی کی طرح

واپس نہیں آئے گی 

وہ بھائیوں کے ڈر سے واپس نہیں آئے گی 

ٹوٹی نیند اسکول سے دوڑے بچے کی طرح واپس نہیں آئے گی 

وہ استاد کے ڈر سے واپس نہیں آئے گی 

ٹوٹی نیند ہاتھ سے پھسلی مچھلی 

سانس سے ٹوٹی زندگی کی طرح واپس نہیں آئے گی

وہ موت کے ڈر سے واپس نہیں آئے گی 

ٹوٹی نیند کا ڈر رات سے جاگا شخص جانتا ہے

رات سے جاگا شخص

صبح دم انسان نہیں ہوتا 

صبح اس کے لیے صبح نہیں ہوتی 

دن اس کے لیے دن نہیں ہوتا 

ٹوٹی نیند سے جاگا شخص ایک بھوت ہے 

جو دن کو اپنے خوف سے ڈراتا ہے 

اور خود رات سے ڈرتا ہے 

وہ زندہ سلامت سو نہیں پائے گا 


طاہر راجپوت

No comments:

Post a Comment