عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مر کے اپنی ہی اداؤں پہ امر ہو جاؤں
اُنؐ کی دہلیز کے قابل میں اگر ہو جاؤں
اُنؐ کی راہوں پہ مجھے اتنا چلانا یا رب
کہ سفر کرتے ہوئے گردِ سفر ہو جاؤں
زندگی نے تو سمندر میں مجھے پھینک دیا
اپنی مُٹھی میں وہؐ لے لیں تو گوہر ہو جاؤں
میرا محبوب ہے وہ راہبرِ کون و مکاںﷺ
جس کی آہٹ بھی میں سُن لوں تو خضر ہو جاؤں
اِس قدر عشقِ نبیﷺ ہو کہ مٹا دوں خود کو
اِس قدر خوفِ خدا ہو کہ نڈر ہو جاؤں
جو پہنچتی رہے اُنؐ تک جو رہے محوِ طواف
ایسی آواز بنوں،۔۔ ایسی نظر ہو جاؤں
ضرب دوں خود کو جو اُنؐ سے تو لگوں لاتعداد
وہ جو مجھ میں سے نکل جائیں صفر ہو جاؤں
آرزو اب تو مظفر تو جو کوئی ہے تو یہ ہے
جتنا باقی ہوں، مدینے میں بسر ہو جاؤں
مظفر وارثی
No comments:
Post a Comment