Sunday 11 December 2022

مر کے اپنی ہی اداؤں پہ امر ہو جاؤں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


‎مر کے اپنی ہی اداؤں پہ امر ہو جاؤں

‎اُنؐ کی دہلیز کے قابل میں اگر ہو جاؤں

‎اُنؐ کی راہوں پہ مجھے اتنا چلانا یا رب

‎کہ سفر کرتے ہوئے گردِ سفر ہو جاؤں

‎زندگی نے تو سمندر میں مجھے پھینک دیا

‎اپنی مُٹھی میں وہؐ لے لیں تو گوہر ہو جاؤں

‎میرا محبوب ہے وہ راہبرِ کون و مکاںﷺ

‎جس کی آہٹ بھی میں سُن لوں تو خضر ہو جاؤں

‎اِس قدر عشقِ نبیﷺ ہو کہ مٹا دوں خود کو

‎اِس قدر خوفِ خدا ہو کہ نڈر ہو جاؤں

‎جو پہنچتی رہے اُنؐ تک جو رہے محوِ طواف

‎ایسی آواز بنوں،۔۔ ایسی نظر ہو جاؤں

‎ضرب دوں خود کو جو اُنؐ سے تو لگوں لاتعداد

‎وہ جو مجھ میں سے نکل جائیں صفر ہو جاؤں

‎آرزو اب تو مظفر تو جو کوئی ہے تو یہ ہے

‎جتنا باقی ہوں، مدینے میں بسر ہو جاؤں


مظفر وارثی

No comments:

Post a Comment