وہ ایک لمحہ
یہ ایک لمحہ کہ جس میں اربوں برس کی وسعت
چھپی ہوئی ہے
ازل سے پہلے، ابد سے آگے کے سارے ادوار
جس کی آغوش میں پڑے ہیں
یہ ایک لمحہ کے جس کے چاروں طرف
زمانوں کے دائرے دھیرے دھیرے بنتے چلے گئے ہیں
سبھی جہانوں کے زاویے اس کے پہلوؤں سے نکل رہے ہیں
یہ ایک لمحہ کہ
جس میں کُن کی صدائیں کانوں میں آ رہی ہیں
عدم سے موجود بن رہے وجود معدوم ہو رہے ہیں
حسنین بخاری
No comments:
Post a Comment