Wednesday, 14 December 2022

تمہارے ہجر کے رونے سے ہٹ کے روئیں گے

 تمہارے ہجر کے رونے سے ہٹ کے روئیں گے 

ہم اپنے ذاتی دُکھوں سے نمٹ کے روئیں گے

جہاں میں کوئی بھی کاندھا نہیں ملا، سو ہم

بروزِ حشر خدا سے لپٹ کے روئیں گے 

سبھی کو گریۂ یعقوبؑ یاد آئے گا

تمہاری یاد میں ہم ایسے ڈٹ کے روئیں گے

ہمیں خدا کی توجہ اشد ضروری ہے

کسی فقیر کا کاسہ اُلٹ کے روئیں گے

رہے گا باپ کہیں اور ماں رہے گی کہیں

بزرگ اپنے ہی بچوں میں بٹ کے روئیں گے

وہ اب کی بار مجھے منتظر نہ پائیں گے

گئے جو چھوڑ کے مجھ کو پلٹ کے روئیں گے


لاریب کاظمی

No comments:

Post a Comment