میں ترنجن میں بیٹھی رہ گئی
بیچ ترنجن بیٹھے بیٹھے
ایک پرانا گیت سکھی نے
درد بھری اک لے پر چھیڑا
جآنے کون دِشا میں لایا
گھور سمے کا گیڑا
سب سکھیوں نے مل کر
گایا، گا کر روئیں
آنسو پونچھے
سب نے اپنا سوتر کاتا
اور میں
بیچ ترنجن بیٹھی
بیٹھی رہ گئی
ناں تو میں نے چرخہ کاتا
ناں وہ گیت ہی گایا
کاہے دل گھبرایا
کاہے آنکھ بھر آئی
ناں تو میں نے ملن کمایا
ناں پورا ہجرائی
پروین طاہر
No comments:
Post a Comment