Sunday 11 December 2022

سماعتوں کی زبانی سمجھ میں آ جائے

 سماعتوں کی زبانی سمجھ میں آ جائے

کلام کر کہ کہانی سمجھ میں آ جائے

ہوا اڑائے تجھے خاکِ رہگز کی طرح

تو میری نقل مکانی سمجھ میں آ جائے

تجھے تو پیاس کا مطلب ابھی نہیں آتا

تو کس طرح تجھے پانی سمجھ میں آ جائے

گراتا آیا ہوں میں اشک سارے رستے میں

دعا کرو کہ نشانی سمجھ میں آ جائے

میں کیا کروں گا بھلا اس نئی محبت کا

کسی طرح سے پرانی سمجھ میں آ جائے

یہ شعر تجھ کو بتائے گا میرے بارے میں

اگر جو مصرعۂ ثانی سمجھ میں آ جائے

سمجھ میں آنے لگے گا یہ وقت بھی اشفاق

اگر ندی کی روانی سمجھ میں آ جائے


اشفاق حسین

No comments:

Post a Comment