سنی گئی ہے یہ افواہ میرے بارے میں
میں مشوروں سے رہا عمر بھر خسارے میں
تمہارے بعد اسے پڑھ رہا ہوں کثرت سے
لکھی ہے صبر کی تلقین جس سپارے میں
بروز حشر اگر بولنے کا موقع ملا
خدا سے بات کروں گا تمہارے بارے میں
میں اس لیے بھی محبت کو ترک کرتا ہوں
کہ مجھ کو ملتا ہے بس ہجر استخارے میں
ہزار باتوں کا مطلب کہیں پہ کچھ بھی نہیں
ہزار راز چھپے ہیں کہیں اشارے میں
ادھورے پن کی اذیت کا کیا کریں عابد
میں بے سہارا جیا ہوں کسی سہارے میں
علی عابد
No comments:
Post a Comment