Wednesday, 15 March 2023

کسی سے کس لیے ہم شکوۂ خدا کریں گے

 کسی سے کس لیے ہم شکوۂ خدا کریں گے

تُو جا رہا ہے تو تیرے لیے دعا کریں گے

مداریوں کے تصرف میں آ گیا ہے ہجوم

کسی پرانے تماشے کو پھر نیا کریں گے

یہ بار بار محبت جتانے والے لوگ

لگے گی آگ تو دامن سے بھی ہوا کریں گے

ہمارا ہجر تو اک مستقل مصیبت ہے

کہیں پہ بیٹھ کے رو لیں گے اور کیا کریں گے


افضل گوہر راؤ 

No comments:

Post a Comment