اتنی مشکل حیات ہوتی ہے
جیسے جنگل میں رات ہوتی ہے
ایک بے پیرہن اداسی سے
روز خلوت میں بات ہوتی ہے
عشق والوں کی ذات ہو بھی تو
عشق کی کوئی ذات ہوتی ہے
کھڑکیوں پر بھی آیا جایا کر
حسن کی بھی زکوٰۃ ہوتی ہے
میں تجھے زندگی کہوں لیکن
زندگی بے ثبات ہوتی ہے
کوئی بچھڑے تو روز و شب رونا
یہ سزا تاحیات ہوتی ہے
عبید ثاقب
No comments:
Post a Comment