دور سے بیٹھ کے لمحوں میں کم دوری کرتے ہیں
پھول دکھا کر ہم اس کی مشہوری کرتے ہیں
باقی کام بھی رفتہ رفتہ ہو ہی جائیں گے
گلے ملو پہلے تو دنیا پوری کرتے ہیں
میری دعائیں، میرا کلام اور میرے سات سلام
ان کے لیے جو گرمی میں مزدوری کرتے ہیں
ان لوگوں کا عشق سے کوئی واسطہ نئیں ہوتا
جو ہر بات پہ مجبوری مجبوری کرتے ہیں
دل کا فالتو کام نہیں ہو گا ہم سے، ہم لوگ
بات بھی کرنی ہو تو بہت ضروری کرتے ہیں
یا اللہ! بس موت آئے تو شہر مدینہ ہو
آخری خواہش تو انسان بھی پوری کرتے ہیں
احمر فاروقی
No comments:
Post a Comment