Friday, 14 April 2023

موت سے بات چیت ممکن نہیں

 مشابہت

پنجرے میں بیٹھی مرغیاں 

اور ہسپتال کی گزرگاہوں میں بیٹھے لوگ کتنے ملتے ہیں

مفاہمت

موت سے بات چیت ممکن نہیں 

خوف میں کوئی نغمہ نہیں گایا جاتا 

نہ ہی کوئی کلمہ ممکن ہے

کہیں گولی چلانا پڑتی ہے 

کبھی گھوڑا بھگانا پڑتا ہے 

کچھ شکار آنکھوں سے کئے جاتے ہیں 

مزاحمت

بے کار ہے 

پھندے میں آئے جانور 

گرنے میں زیادہ دیر نہیں لگاتے

ایک مادی جسم کے لیے 

اس سے بہتر جگہ کیا ہو گی کہ 

وہ ایک حسینہ کی آنکھوں میں رات بسر کرے

مدافعت

ایک بوسے کی مار ہے

مباشرت

میں تمہاری زبان بن کر 

خود کو چاٹنا چاہتا ہوں


طاہر راجپوت

No comments:

Post a Comment