Tuesday, 18 June 2024

کیا شکر ادا اس کا کرے بندۂ خاکی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کیا شکر ادا اس کا کرے بندۂ خاکی

خالق نے اسے نعت کی نعمت جو عطا کی

تا حشر منور کیے رکھے گی دلوں کو

کیا روشنی تھی روشنی وہ غارِ حرا کی

رستے ملے انسان کو افلاک کی جانب

سب دین ہے سرکارؐ کے نقشِ کفِ پا کی

بڑھتی ہے ضیا اور چراغوں کی، چلے تو

کیا بات ہے اس شہرِ مدینہ کی ہوا کی

ملتا ہے سکوں گردشِ ایام سے تسنیم

لذت ہی جدا ہے مِرے آقاﷺ کی ثنا کی


تسنیم عباس قریشی

No comments:

Post a Comment