عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کیا شکر ادا اس کا کرے بندۂ خاکی
خالق نے اسے نعت کی نعمت جو عطا کی
تا حشر منور کیے رکھے گی دلوں کو
کیا روشنی تھی روشنی وہ غارِ حرا کی
رستے ملے انسان کو افلاک کی جانب
سب دین ہے سرکارؐ کے نقشِ کفِ پا کی
بڑھتی ہے ضیا اور چراغوں کی، چلے تو
کیا بات ہے اس شہرِ مدینہ کی ہوا کی
ملتا ہے سکوں گردشِ ایام سے تسنیم
لذت ہی جدا ہے مِرے آقاﷺ کی ثنا کی
تسنیم عباس قریشی
No comments:
Post a Comment