Saturday 15 June 2024

گود میں آمنہ کی آج نور خدا ہے جلوہ گر

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


گود میں آمنہؑ کی آج نُور خدا ہے جلوہ گر

خانۂ عبد مُطلب رشک جناں ہے سر بسر

قلعۂ کفر و شرک کا نام جہاں سے مٹ گیا

ظلمت شب فنا ہوئی پھیلی تجلئی سحر

جس کی ہوئی ہے پرورش بنت اسد کی گود میں

کھیلنے کے لیے ملا وارث مُطلب کا گھر

پیکر حق صفات ہے صاحبِ معجزات ہے

خالقِ کائنات ہے جس کا ہے وہ پیامبرﷺ

تیرے وجود سے ملی حق کے وجود کی خبر

تیری زبان پاک کا حرف ہے حرف معتبر

تیرا ہی ایک نُور تھا نُورِ خدا کے ما سوا

مہر و مہ و نجوم تھے اور نہ تھے یہ بحرو بر

عالمِ غیب میں رہا تُوﷺ بھی مثالِ منتظر

دی ہے ہر ایک رسول نے تیرےؐ ظہور کی خبر


مضطر جونپوری

عباس حیدر زیدی 

No comments:

Post a Comment