Thursday 20 June 2024

اذان اللہ اکبر کی دل نشیں آواز

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت

ہمارے گاؤں کی مسجد ہمیں بلاتی ہے حصہ دوم


اذان اللہ اکبر کی دل نشیں آواز

اذان اشہد اللہ لا الہ الا اللہ 

اذان اشہد ان محمد الرّسول اللہ 

اذان نامۂ شوقِ وصال دیتی ہے 

خطوطِ نُور کی لہریں اچھال دیتی ہے 

اسی صدا سے مقدّر بھی جاگ جاتے ہیں 

اسی صدا سے شیاطین بھاگ جاتے ہیں 

اذان ایک خطِ امتیاز کھینچتی ہے 

رسولؐ سے ہے محبت، تو پھر نماز کھینچتی ہے 

اذان اپنے نمازی تلاش کرتی ہے 

نماز اپنی جماعت تلاش کرتی ہے 

جماعت اپنی امامت تلاش کرتی ہے 

امام کون؟

وہی رسول کریمﷺ انبیاء جن کے مقتدی ٹھہرے

یا وہ نواسۂؑ رسولِ امیںﷺ 

کہ جس نے امامت کو زندگی بخشی 

کٹا کے سر اور لُٹا کے گھر اپنا 

شہادتوں کی حرارت کو بندگی بخشی

نماز تحفہ ہے اللہ کی محبت کا 

نماز آنکھوں کی ٹھنڈک رسول اکرمﷺ کی 

نماز حق ہے کہ مومن کی زندگی بھی ہے 

نماز اصل میں معراج بندگی بھی ہے 

نماز اوّلیں پُرسش ہے روز محشر کی 

نماز چھاؤں ہے محشر میں سبز چادر کی 

نماز بوسۂ حُورانِ خُلدِ خواب و خیال 

نماز اشکِ ندامت ہے قطرۂ انفعال 

نماز رنگِ تمنا ہے اور عرضِ حال  

نماز خوف خدا 

شرم جی حضوری بھی 

نماز قرب محبت، وفا کی سرگوشی 

نماز ناز و نیاز کا عجب انداز 

نماز بندگی، بندہ و بندہ نواز

نماز فکر کی ترغیب دیتی رہتی ہے 

نماز دین کا ہے اک ستون مستحکم 

نماز شکر کا سجدہ ہمیں سکھاتی ہے 

نماز ذکر الٰہی میں ڈوب جاتی ہے 

نماز شانۂ مصطفیٰﷺ پہ پلتی ہے 

نماز زہراؑ کی گودی میں کھیلتی بھی ہے 

نماز حضرت علیؑ کو شجاع بناتی ہے 

یہ فاقہ مست کو شیرِ خدا بناتی ہے 

نماز رات کو جب آئینہ بناتی ہے 

حیا کا راز ہے ہرگز یہ کُھل نہیں سکتا 

قسم خدا کی مصلیٰ کو کیا بناتی ہے 

نماز گھر کے گھرانے سے  سر اٹھاتی ہے 

نماز روشنی دیتی ہے زندگی کیا ہے 

نماز بندے کو کہتی ہے؛ بندگی کیا ہے


اشہد کریم الفت

No comments:

Post a Comment