اپنے دل کو جلانے سے کیا فائدہ
یوں ہی آنسو بہانے سے کیا فائدہ
وقت رخصت نہ جانے کہاں کھو گئے
اب بہانے بنانے سے کیا فائدہ
یہ تو عادت ہے ان کی جو چھٹتی نہیں
روٹھنے سے منانے سے کیا فائدہ
دل میں نفرت کا لاوا ہے پکتا ہوا
سامنے مسکرانے سے کیا فائدہ
جب سے دیکھا ہے ان کو مجھے کیا ہوا
اپنی پلکیں بچھانے سے کیا فائدہ
مجھ پہ کرتے ہو تم کیوں کرم دوستو
مجھ کو اب یوں ستانے سے کیا فائدہ
ان کے نرغے میں شاہد نہ آنا کبھی
ان سے پینگیں بڑھانے سے کیا فائدہ
ہارون شاہد
No comments:
Post a Comment