عارفانہ کلام حمد نعت منقبت مولیٰ علی
(لفظوں کی کی تکرار)
امامت کا تو مصدر ہے، نبوت کا برادر ہے
تُو حیدرؑ ہے، تُو صفدر ہے، تُو کنجی ہے مقدر کی
(در؛ زبر زیر اور پیش کے ساتھ)
نبیﷺ کے عِلم کا دَر اور نادِر ہے دُرِ یکتا
بہادُر ہے، تُو قادِر ہے، اجل کفار و اژدَر کی
(ملک؛ زبر زیر اور پیش کے ساتھ)
مَلک خادم ہے جس کا، مُلک جنت، مِلک امرِ حق
ملائک اور ممالک کیا ہیں سب اِملاک حیدرؑ کی
نثارؔ ساقئ کوثر ہوں، ہے خود آگہی مشرب
جہاں میں منتخب میں نے شرابِ حُبِ حیدرؑ کی
نثار بیانوی
نثار جعفری
No comments:
Post a Comment