آج پختہ یقیں ہوا ہے مجھے
ہر گھڑی کوئی دیکھتا ہے مجھے
ہے حقیقت میں جستجو جس کی
وہ کہانی میں مل رہا ہے مجھے
سب جسے عشق کہہ رہے ہیں یہاں
کیا وہی روگ آ لگا ہے مجھے؟
آپ کچھ اور کر رہے ہیں بیاں
چہرہ کچھ اور بولتا ہے مجھے
دل پہ دستک سنائی دیتی ہے
کون اندر سے کھولتا ہے مجھے؟
جس سے ہر پل وفائیں کیں فرحت
اس نے بھی بے وفا کہا ہے مجھے
عمران فرحت
No comments:
Post a Comment