Tuesday 18 June 2024

آج پختہ یقیں ہوا ہے مجھے

 آج پختہ یقیں ہوا ہے مجھے

ہر گھڑی کوئی دیکھتا ہے مجھے

ہے حقیقت میں جستجو جس کی

وہ کہانی میں مل رہا ہے مجھے

سب جسے عشق کہہ رہے ہیں یہاں 

کیا وہی روگ آ لگا ہے مجھے؟

آپ کچھ اور کر رہے ہیں بیاں

چہرہ کچھ اور بولتا ہے مجھے

دل پہ دستک سنائی دیتی ہے

کون اندر سے کھولتا ہے مجھے؟ 

جس سے ہر پل وفائیں کیں فرحت

اس نے بھی بے وفا کہا ہے مجھے


عمران فرحت

No comments:

Post a Comment