عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
بستی حسین کی ہے بسائے گئے ہیں ہم
کرنے کو ذکر اس کا بنائے گئے ہیں ہم
زہرہؑ کے لاڈلے کا یہ رُتبہ عظیم ہے
سجدوں میں ان کے در پہ جُھکائے گئے ہیں ہم
افضل عبادتوں سے یہ میرا حسینؑ ہے
سجدوں کو روک کر یہ بتائے گئے ہیں ہم
ہاتھوں میں کھیلتا ہے یہ اللہ کے دیکھ لے
منظر حسین ایسا دکھائے گئے ہیں ہم
دنیا میں دیکھ ہم کو یہ کیسا شرف ملا
تم ہو حسینؑ والے بلائے گئے ہیں ہم
مٹی ہے کربلا کی ہمارے خمیر میں
زنجیر اس وجہ سے چلائے گئے ہیں ہم
دیکھا سجود کرتا وہ کعبہ بھی آج ہے
ہالۂ نور یہ ہی بتائے گئے ہیں ہم
جھولے کو مس ہوا تو یہ فطرس نے کہہ دیا
صدقہ حسینؑ کا جو اڑائے گئے ہیں ہم
قربا سے بس مودت کا وعدہ لیا ہے جو
جرار وہی وعدہ نبھائے گئے ہیں ہم
جرار حیدر
No comments:
Post a Comment