عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یہ سچ ہے آپؐ کی آمد سے عالم جگمگا اٹھا
ضیا پاشی ملی حق کو، اندھیرا تلملا اٹھا
وہ آئے ارض پر لیکن مچی ہے دُھوم گردُوں پر
یہ استقبال میں کِن کے فلک بھی گُنگنا اٹھا
پڑی خوش باس بن کر اوسِ رحمت جب زمانے پر
تو مُرجھایا ہُوا ہر پیڑ فوراً لہلہا اٹھا
بصد شکرِ خداوندی، شہِ بطحاﷺ کے آنے پر
کہ جس سے دل ہوئے زندہ ہر اک رُخ کِھلکھلا اٹھا
جو لکھا "رحمت اللعالمیں" صارِم نے اُلفت سے
ورق بھی جُھوم اٹھا، اور قلم بھی مُسکرا اٹھا
سمیع اللہ صارم
No comments:
Post a Comment