Monday 17 June 2024

خط مرے سارے تم جلا دینا

 خط مرے سارے تم جلا دینا

راکھ دریا میں پھر بہا دینا

دل کا جلنا اگر لگے اچھا

بجھتے شعلوں کو تم ہوا دینا

نقش میرا مٹا سکو دل سے

ہے اجازت اسے مٹا دینا

جان جائے تو پھر جانے دو

آن تم اپنی مت گنوا دینا

کوئی پوچھے اگر مِرے بارے

نام میرا صفی بتا دینا


مزمل صفی

No comments:

Post a Comment