Monday 17 June 2024

حشر کا نام پھر سے بھول گیا

 حشر کا نام پھر سے بھول گیا

اپنا انجام پھر سے بھول گیا

داد دیں میرے حافظے کو آپ

آپ کا نام پھر سے بھول گیا

دوسری بار پھر محبت کی

پہلا انجام پھر سے بھول گیا

اب اسے بھولنے کا وعدہ تھا

دل سر شام پھر سے بھول گیا

ہم تو آباد تھے جہاں بھر میں

لفظ ناکام پھر سے بھول گیا

شہر میں ایک خوبصورت تھی

چیز کا نام پھر سے بھول گیا

وہ مرا جسم چاہتا تھا طلب

روح کا دام پھر سے بھول گیا


نعیم طلب

No comments:

Post a Comment