Monday 17 June 2024

اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی

 اثر دیکھا دعا جب رات بھر کی

ضیا کچھ کچھ ہے تاروں میں سحر کی

ہوئے رخصت جہاں سے صبح ہوتے

کہانی ہجر میں یوں مختصر کی

تڑپ اٹھے لحد میں سونے والے

زمیں کی سمت یوں تم نے نظر کی

سحر کو موت کی مانگی دعائیں

دعا مقبول ہوتی ہے سحر کی

یہ بجلی ہے کہ اے ابر شب ہجر

ہے دھجی ایک دامان سحر کی


افسر میرٹھی

No comments:

Post a Comment