Thursday, 1 August 2024

عرش اعلیٰ پہ ہے حضرت کا قدم آج کی رات

عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


عرشِ اعلیٰ پہ ہے حضرت کا قدم آج کی رات

کُھل گیا طائرِ سِدرہ کا بھرم آج کی رات

اُمتی جتنا کرم لوٹیں ہے کم آج کی رات

سامنے حق کے ہیں سلطان اُمم آج کی رات

عبد و رب میں نہ رہا پردۂ حائل کوئی

مٹ گیا فرقِ حدوث اور قدم آج کی رات

قاب قوسین کی روداد کا اجمال ہے یہ

ہو گئے عاشق و معشوق بہم آج کی رات

کھل گیا راز الیٰ عبدہٖ ما اوحیٰ سے

ذاتِ حق خود ہوئی مائل بہ کرم آج کی رات

دیکھ کر نازشِ آدم کی یہ شان پرواز

گھٹ گیا سینے میں ابلیس کا دم آج کی رات

آپ کے صدقے میں اُمت نے بھی پایا ہے عروج

خیرِ اُمت کا لقب پا گئے ہم آج کی رات

سن کے اعلان کہ مومن کی ہے معراج نماز

رقص کرنے لگے خود لوح و قلم آج کی رات

نسبت نقشِ قدم ہی کو سمجھ لے بے ہوش

تجھ کو نعلین محمدﷺ کی قسم آج کی رات


بے ہوش محبوب نگری 

No comments:

Post a Comment