Tuesday 13 August 2024

ابو کے نام میرے تنہا خدا

 ابو کے نام


میرے تنہا خدا

میں نے پچیس برس اس کے سائے کے بن

اس کے بن

ایسے تنہا گزارے کہ جیسے کسی دشت میں

میل ہا میل تک

کوئی پانی نہ ہو اور مسافر بھی واقف ہو اس سے

مگر اس کو یہ بھی پتا ہو

کہ تنہا سہی 

اور پیاسا سہی

میں جینا تو ہے

میرے سچے و تنہا خدا

میرے دشمن کا والد سلامت رہے


باسط علی راجہ 

No comments:

Post a Comment