Wednesday 14 August 2024

نہ پوچھ ہم سے یہ کس وقت کب درود پڑھا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نہ پوچھ ہم سے یہ کس وقت کب درود پڑھا

نبیﷺ کی آلؑ پہ بس روز و شب درود پڑھا

قرار کی ہوئی جب بھی طلب درود پڑھا

سکون دل کو ملا میں نے جب درود پڑھا

جب انﷺ کا ذکر ہوا تو یہ آنکھ بھر آئی

جب انﷺ کا نام سنا زیرِ لب درود پڑھا

ہر ایک حال میں اپنا یہی وظیفہﷺ ہے

مقامِ غم ہو کہ بزمِ طرب درودﷺ پڑھا

یہ بزم نور کے جلووں سے جگمگا اُٹھی

سبھی نے مل کے مِرے ساتھ جب درود پڑھا

یہ آرزو تھی کہ آقاﷺ کو خواب میں دیکھوں

مگر میں سو نہ سکا ساری شب درود پڑھا

بھنور میں آ گئی کشتی تو ہم نے بھی صادق

وسیلے چھوڑ دئیے سب کے سب درود پڑھا


ولی صادق

No comments:

Post a Comment