عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نہ پوچھ ہم سے یہ کس وقت کب درود پڑھا
نبیﷺ کی آلؑ پہ بس روز و شب درود پڑھا
قرار کی ہوئی جب بھی طلب درود پڑھا
سکون دل کو ملا میں نے جب درود پڑھا
جب انﷺ کا ذکر ہوا تو یہ آنکھ بھر آئی
جب انﷺ کا نام سنا زیرِ لب درود پڑھا
ہر ایک حال میں اپنا یہی وظیفہﷺ ہے
مقامِ غم ہو کہ بزمِ طرب درودﷺ پڑھا
یہ بزم نور کے جلووں سے جگمگا اُٹھی
سبھی نے مل کے مِرے ساتھ جب درود پڑھا
یہ آرزو تھی کہ آقاﷺ کو خواب میں دیکھوں
مگر میں سو نہ سکا ساری شب درود پڑھا
بھنور میں آ گئی کشتی تو ہم نے بھی صادق
وسیلے چھوڑ دئیے سب کے سب درود پڑھا
ولی صادق
No comments:
Post a Comment