Tuesday, 13 August 2024

حیدر کے فضائل پہ لکھے جائیں گے دیواں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت تضمین بر کلامِ اقبال


حیدرؑ کے فضائل پہ لکھے جائیں گے دیواں

"گُفتار میں، کردار میں، اللہ کی بُرہاں"

جبریلؑ بیاں کرتے ہیں اک ضرب کی تفسیر

"دریاؤں کے دل جس سے دہل جائیں وہ طوفاں"

مشغولِ تلاوت جو سرِ نوکِ سناں ہے

"قاری نظر آتا ہے حقیقت میں ہے قرآں"

اعمال و عبادات کا معیار، ولایت

"دنیا میں بھی میزان قیامت میں بھی میزاں"

خطبے ہوں کہ مکتوب تِرے نہجِ بلاغہ

"آہنگ میں یکتا صفتِ سورۂ رحماں"

عادل بھی ہو عالم بھی ہو صابر ہو غضنفر

"یہ چار عناصر ہوں تو بنتا ہے مُسلماں"

خاتونِ جِناں لے کے تجھے جائیں گی جنت

"لے اپنے مقدر کے ستارے کو تو پہچاں"

مومن کا ٹھکانہ تو ہے بس خُلدِ بریں میں

"ہے اس کا نشیمن نہ بخارا، نہ بدخشاں"


رخشندہ بتول

No comments:

Post a Comment