Thursday, 15 August 2024

چار سو پھیلتا جاتا ہے سویرا تیرا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


چار سو پھیلتا جاتا ہے سویرا تیرا

یا نبیؐ خوش ہے بہت چاہنے والا تیرا

یہ مِرے شعر کی معراج نہیں تو کیا ہے؟

نام یوں مصرعۂ موزوں میں سمانا تیرا

بخششیں کرتی ہے اِک نیم نگاہی تیری

معتبر کرتا ہے کم تر کو حوالہ تیرا

منتظر رہتے تھے ہر آن ملائک تیرے

آیتوں سے بھرا رہتا تھا دریچہ تیرا

پرچمِ ظلمتِ ہستی کی ہَوا بند ہوئی

اور کُھلا بامِ دو عالم پہ پھریرا تیرا


تجمل کاظمی

No comments:

Post a Comment