عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
اُتر رہی جگہ جگہ سکینہ ہے، مدینہ ہے
کہ زندگی کا خوب تر قرینہ ہے، مدینہ ہے
گلی گلی میں چار سُو ہے جنتوں کا راستہ
اُمید و مغفرت کا اِک سفینہ ہے، مدینہ ہے
فدا رہیں یہ مال و زر غبارِ خاکِ طیبہ پر
جو برکتوں کا قیمتی خزینہ ہے، مدینہ ہے
نظر نظر میں ہر طرف جمال ہی جمال ہے
کہ کائنات کا حسیں نگینہ ہے، مدینہ ہے
جو جا بجا تھی تیرگی، وہ ہو گئی ہے روشنی
لبوں پہ ذکر طیبہ ہے، مدینہ ہے، مدینہ ہے
اسماعیل سیفی
No comments:
Post a Comment