عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یہ بات طے ہے کہ اللہ دینے والا ہے
مگر کسی کا بھی انداز لینے والا ہے
نکل سفر پہ تو پھر گہرے پانیوں سے نہ ڈر
وہ اور ہے جو تِری ناؤ کھینے والا ہے
وہ مجھ پہ آج بہت مہربان لگتا تھا
مجھے یقین ہے پھر داؤ دینے والا ہے
ہیں اپنے ہاتھ جو باقی تو سر سلامت ہے
یہاں تمہاری خبر کون لینے والا ہے؟
اسی بشر کو زمانہ فقیر کہتا ہے
جو بادشاہوں کو خیرات دینے والا ہے
چرن سنگھ بشر
No comments:
Post a Comment