Saturday 17 August 2024

گر طلب سے بھی کچھ ماسوا چاہیے

عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


گر طلب سے بھی کچھ ماسوا چاہیے

اُنﷺ کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے

ڈوبتی ناؤ کو ناخدا چاہیے

اِک نظر اے شہِ دو سراﷺ چاہیے

دل کو دیدِ رُخِ مصطفیٰﷺ چاہیے

آئینے کے لیے آئینہ چاہیے

ہاتھ میں دامنِ مصطفیٰﷺ آ گیا

اِک گنہ گار کو اور کیا چاہیے

لے چلو اب مدینے کو چارہ گرو

مجھ کو طیبہ کی آب و ہوا چاہیے

اُن کے در سے تو سب کچھ ملے گا مگر

اپنا کردار بھی دیکھنا چاہیے

سامنے سرورِ دو جہاں آ گئے

حشر میں اور بسمل کو کیا چاہیے


بسمل آغائی

No comments:

Post a Comment