Saturday 26 October 2024

دربار رسالت میں عجب جلوہ گری ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دربار رسالت میں عجب جلوہ گری ہے

اک جلوۂ پُر نُور کی چادر سی تنی ہے

وہ ذاتِ گرامی ہے شہنشاہِ اُممﷺ کی

جن کے لیے کونین کی تخلیق ہوئی ہے

پلکیں بھی جھکاؤ تو سلیقے سے جھکاؤ

دربارِ نبیﷺ ہے ارے دربارِ نبیﷺ ہے

رضواں کو ہوں جنت کے در و بام مبارک

میرے لیے سب کچھ تو مدینے کی گلی ہے

اللہ رے وہ نقشِ کفِ پائے محمدﷺ

جس پر کہ جبیں عرش کی سو بار جھکی ہے

ہر چند گنہ گار و سیہ کار ہوں، لیکن

سرکارﷺ مدینہ سے مِری آس لگی ہے

کوتاہئ داماں ہے مِری ورنہ اے آفاق

کس چیز کی دربارِ رسالتﷺ میں کمی ہے


آفاق فاخری

No comments:

Post a Comment