عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
بادۂ عشقِ شہﷺ کی خماری رہے، نعت جاری رہے
کیف ان کی محبت کا طاری رہے، نعت جاری رہے
قلب دنیا کی رغبت سے عاری رہے، نعت جاری رہے
رو برو روئے محبوبِﷺ باری رہے، نعت جاری رہے
چھوڑ کر ان کا در، کیوں پھرے در بدر، کیوں ہو بے مستقر
ان کی چوکھٹ پہ ان کا بھکاری رہے، نعت جاری رہے
دل کو بھاتی نہیں اور اِس کے سوا اب کوئی بھی فضا
آپﷺ کی یاد میں اشکباری رہے، نعت جاری رہے
بہرِ کسبِ کرم اس سے بڑھ کر نہیں اور کوئی ہنر
اپنے دامن میں مدحت نگاری رہے، نعت جاری رہے
وجہِ تکریم ہے، جانِ تحریم ہے، روحِ تعظیم ہے
ان سے قائم یہ نسبت ہماری رہے، نعت جاری رہے
ہو میسر اگر روضۂ پاکﷺ پر حاضری کا شرف
سارے آداب کی پاسداری رہے، نعت جاری رہے
ان کے اقوال سے، ان کے افعال سے، ان کے احوال سے
ایک پل بھی نہ غفلت شعاری رہے، نعت جاری رہے
غم کے ماروں کی عارف یہی ہے دوا، ہے اسی سے شفا
نعت جاری رہے، نعت جاری رہے، نعت جاری رہے
محمد عارف قادری
No comments:
Post a Comment