عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
تیرا ممدوح بھی دنیا میں تِرا مرسلﷺ بھی
حمد کرتا ہے جو کل نبیوں میں ہے افضل بھی
رحمتوں سے تِری کافر بھی اٹھاتے ہیں فیوض
رحمتیں تیری ہیں انساں کے لیے مشعل بھی
دو عدد پاؤں نے جینا مِرا با معنی کیا
دیکھا مکّہ بھی، مدینہ بھی، نجف، کربل بھی
نعمتِ عین ہیں آنکھوں کے مِرے دونوں چراغ
یہ جو بُجھ جائیں تو دنیا ہو مِری بوجھل بھی
ہے کرم اس کا کہ حِس اب بھی بچی ہے شارب
اپنے افکار پہ کر لیتا ہوں کچھ صیقل بھی
سید اقبال رضوی شارب
No comments:
Post a Comment