Tuesday 15 October 2024

جیتے جی کاش مولا یوں اک بار ہو

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جیتے جی کاش مولا یوں اک بار ہو

خواب میں ہی سہی ان کا دیدار ہو

میرے آقاؐ ہوں مسند پہ  بیٹھے ہوئے

اور قدموں سے لِپٹا گُنہ گار ہو

ان کی مُہر نبوّت کے بوسے جو لوں

پھر شفا یاب کیسے نہ بیمار ہو 

جھُوم کر ان کی نعتیں سناؤں انہیں 

سامنے بیٹھا نبیوں کا سردارﷺ ہو 

وقت رُک جائے بس ان کو تکتے ہوئے 

دید سے آپﷺ کی دل یہ سرشار ہو

میرے مولا دُعا ہے یہ شہزاد کی 

دفن قدموں میں ان کے خطاکار ہو


شہزاد عجمی

No comments:

Post a Comment