عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جیتے جی کاش مولا یوں اک بار ہو
خواب میں ہی سہی ان کا دیدار ہو
میرے آقاؐ ہوں مسند پہ بیٹھے ہوئے
اور قدموں سے لِپٹا گُنہ گار ہو
ان کی مُہر نبوّت کے بوسے جو لوں
پھر شفا یاب کیسے نہ بیمار ہو
جھُوم کر ان کی نعتیں سناؤں انہیں
سامنے بیٹھا نبیوں کا سردارﷺ ہو
وقت رُک جائے بس ان کو تکتے ہوئے
دید سے آپﷺ کی دل یہ سرشار ہو
میرے مولا دُعا ہے یہ شہزاد کی
دفن قدموں میں ان کے خطاکار ہو
شہزاد عجمی
No comments:
Post a Comment