Friday 25 October 2024

موسم چاہتوں کے بدل جاتے ہیں

 موسم چاہتوں کے بدل جاتے ہیں

اس جہاں میں وقت بھی تھم نہ سکا

سمعے خوشیوں کے بھی گزر گئے

بے جا رخساروں پہ آنسو بھی جم نہ سکا

آس کے پھول مرجھا گئے سارے

حسرتوں نے دامن پھیلائے رکھا

اشکوں نے آنکھوں کی قندیلوں کو

نہ جانے کیوں جلائے رکھا

جرمِ وفا کو اپنائے رکھا 

جرمِ وفا کو اپنا ئے رکھا


انجم عزیز عباس

No comments:

Post a Comment