موسم چاہتوں کے بدل جاتے ہیں
اس جہاں میں وقت بھی تھم نہ سکا
سمعے خوشیوں کے بھی گزر گئے
بے جا رخساروں پہ آنسو بھی جم نہ سکا
آس کے پھول مرجھا گئے سارے
حسرتوں نے دامن پھیلائے رکھا
اشکوں نے آنکھوں کی قندیلوں کو
نہ جانے کیوں جلائے رکھا
جرمِ وفا کو اپنائے رکھا
جرمِ وفا کو اپنا ئے رکھا
انجم عزیز عباس
No comments:
Post a Comment