Sunday 20 October 2024

شکاری کبھی خالی نہیں جاتا ہے نشانہ میرا

 زعفرانی کلام

شکاری


مرے یاروں میں ہوا کرتے ہیں چرچے مرے

میرا فن وہ ہے کہ قائل ہے زمانہ میرا

اپنے بچے سے یہ کہتا تھا شکاری اکثر

کبھی خالی نہیں جاتا ہے نشانہ میرا

بچے کے ساتھ وہ اک روز چلے بہر شکار

اپنا فن بچۂ کمسن کو دکھانے کے لیے

تیر کا رخ کیا اُڑتے ہوئے بگلے کی طرف

وہ پشیماں ہوئے ناکام نشانے کے لیے

اپنے ناکام نشانے پہ جو شرمندہ ہوئے

اپنے بچے سے کہا جھینپ مٹانے کے لیے

مُردہ بگلا بھی فضاؤں میں اُڑا کرتا ہے

پہلی بار آج یہ دیکھی ہے کرامت میں نے


پاپولر میرٹھی

No comments:

Post a Comment