زعفرانی کلام
گاندھی کی بکری
یہ بکری بھی دیوی ہے نزدیک ہندو
یہ کرتی ہے میں میں وہ کرتے ہیں تُو تُو
دو سینگ اس کے ہیں غیرت شاخ آہو
بڑا مست ہے اس پہ ہندو کا باپو
بڑھاپے میں اس کا یہی ہے سہارا
مسلماں کو گاندھی کی بکری نے مارا
مسلماں سے کہتی ہے بکری کہ آؤ
مسلماں بڑی بی سے کہتا ہے جاؤ
یہ کہتی ہے مجھ سے ذرا دل لگاؤ
وہ کہتا ہے تیرا پکے گا پلاؤ
یہ جھگڑا بڑھا جا رہا ہے ہمارا
مسلماں کو گاندھی کی بکری نے مارا
حاجی لق لق
No comments:
Post a Comment