Sunday, 20 October 2024

تیرے دشمن بھی پشیمان ہوں ایسا کرنا

 تیرے دشمن بھی پشیمان ہوں ایسا کرنا

اپنے کردار سے معیار کو اونچا کرنا

یہ زمانہ تجھے مرعوب نہیں کر سکتا

ہو غلط کام تو ہر گز نہ گوارا کرنا

بعد مرنے کے بھی دنیا نہ تجھے بھولے گی

مثل سورج ہے تو ہر گھر میں اجالا کرنا

تم نے جب ترکِ تعلق کی قسم کھائی ہے

دل دکھانے کو تصور میں نہ آیا کرنا

آپ کی جب سنی آواز تو ہوش آیا ہے

آپ کے ہاتھ سے بیمار کو اچھا کرنا

اپنے عیبوں کو چھپانے کے لیے دنیا میں

آج کل عام ہے اشراف کو رسوا کرنا

دل قیامت میں کرائے گی یہی تیری نجات

شمعِ توحید سے گھر گھر میں اجالا کرنا


دل تاج محلی

No comments:

Post a Comment