لیتا ہے تیرا کیا بھلا بوڑھا شجر نہ کاٹ
اس پر ہیں دیکھ کتنے پرندوں کے گھرنہ کاٹ
اچھا ہے کام، شوق سے پودے نئے لگا
لیکن خدا کا نام تناور شجر نہ کاٹ
کرنے دے انحصار سبھی کو اڑان پر
منصف ہے تو کسی بھی پرندے کے پر نہ کاٹ
تزئینِ گلستاں کا تقاضا ہے گر تو سن
شاخیں تراش لے مگر پودوں کے سر نہ کاٹ
اکرم خدا کا نام کہیں گھر بنا کے بیٹھ
جیون سفر کو اس طرح تو در بدر نہ کاٹ
اکرم ناصر
No comments:
Post a Comment