زعفرانی کلام
جہاں رمضان رہتا تھا
یہی کُوچہ ہے وہ ہمدم جہاں رمضان رہتا تھا
وہ اس کُوچے کا نمبردار تھا آزاد رہتا تھا
بہت مسرُور رہتا تھا، بہت دلشاد رہتا تھا
بسان قیسِ عامر صورتِ فرہاد رہتا تھا
جو اس کو یاد رکھتا تھا وہ اس کو یاد رکھتا تھا
اور اس دالان میں اس کا چچا رحمان رہتا تھا
یہی کُوچہ ہے وہ ہمدم جہاں رمضان رہتا تھا
اسی چھپر تلے دن رات اس کی چارپائی تھی
یہی دوچار کپڑے تھے اور اک میلی رضائی تھی
وہ اس دنیا کا مالک تھا یہی اس کی خدائی تھی
اور اس کُوچے کے پنواڑی سے اس کی آشنائی تھی
کبھی وہ اور کبھی یہ اس کے گھر مہمان رہتا تھا
یہی کُوچہ ہے وہ ہمدم جہاں رمضان رہتا تھا
خضر تمیمی
No comments:
Post a Comment