کیوں مجھے لوگ سمجھتے کم ہیں
میرے دل میں تو سبھی کے غم ہیں
پیار کی ایک ہی رُت ہوتی ہے
نفرتوں کے تو کئی موسم ہیں
ہم انہیں جھَیل رہے ہیں، لیکن
وہ سمجھتے ہیں کہ بُزدل ہم ہیں
تیل بھی پورا ہے بتّی بھی سہی
جانے کیوں میرے دِیے مدھم ہیں
آپ کچھ اور نہ سمجھیں اُلفت
میری آنکھیں تو خوشی سے نم ہیں
الفت بٹالوی
No comments:
Post a Comment