دل کی بات سنانے والے تنہا ہیں
اس محفل میں آنے والے تنہا ہیں
کرب و بلا کی خاک گواہی دیتی ہے
سچ کی کتھا سنانے والے تنہا ہیں
موت کی منزل پر روحوں کا جمگھٹ ہے
ہاں اس راہ پر جانے والے تنہا ہیں
بزم زیست ازل سے یونہی برپا ہے
جانے والے آنے والے تنہا ہیں
جھونپڑوں والے مل بیٹھے ہیں طاہر
جگ مگ محل بسانے والے تنہا ہیں
اکرم طاہر
No comments:
Post a Comment