Wednesday 23 October 2024

نہ پوچھ مجھ سے کہ جنگ لشکر سسکتے پتھر

 ہجرت


نہ پوچھ مجھ سے

کہ جنگ، لشکر

سسکتے پتھر

فضا کے آنسو

ہوا کے تیور

یہ رائیگانی

بکھرتے محور

یہ سارے کیوں کر؟

کہ رفتہ رفتہ

میں سخت جانی کی ڈالیوں سے لچک پڑا ہوں

گزر چکا ہوں میں ہر کہانی کی حد سے باہر

پڑا ہوا ہوں میں اپنے معنی کی حد کے باہر


ریاض لطیف

No comments:

Post a Comment