Tuesday, 15 October 2024

چپ رہ کر بھی دیکھ لیا

 چُپ رہ کر بھی دیکھ لیا

یہ نِشتر بھی دیکھ لیا

اب کس سے اُمید رکھوں

تیرا در بھی دیکھ لیا

کیوں یہ پیاس نہیں بُجھتی

وِش پی کر بھی دیکھ لیا

اُٹھا نم آنکھیں لے کر

چارہ گر بھی دیکھ لیا

ندیا آپا کھو بیٹھی

جب ساگر بھی دیکھ لیا


دکشت دنکوری

No comments:

Post a Comment