بہت کٹھن ہے ڈگر تھوڑی دور ساتھ چلو
نئی ہے راہ گزر تھوڑی دور ساتھ چلو
حیات بکھری ہوئی ہے سمیٹ لینے دو
میں سی لوں چاک جگر تھوڑی دور ساتھ چلو
ابھی تو دور ہے منزل اداس رستے ہیں
ابھی نہ پھیرو نظر تھوڑی دور ساتھ چلو
خمار عشق ہے باقی رگ شکستہ میں
نشہ یہ جائے اتر تھوڑی دور ساتھ چلو
نہ آرزو نہ کوئی حوصلہ نہ منزل ہے
تمہی ہو ذوق سفر تھوڑی دور ساتھ چلو
سیاہ رات مسلط ہے دل کی دنیا پر
متاع نور سحر تھوڑی دور ساتھ چلو
نہ جانے ڈور یہ سانسوں کی ٹوٹ جائے کب
کسے ہے اس کی خبر تھوڑی دور ساتھ چلو
تمام عمر مرا ساتھ دے نہ پاؤ گے
ابھی تو یار مگر تھوڑی دور ساتھ چلو
ہدایت اللّه شمسی
No comments:
Post a Comment