Tuesday 29 October 2024

بہت کٹھن ہے ڈگر تھوڑی دور ساتھ چلو

بہت کٹھن ہے ڈگر تھوڑی دور ساتھ چلو

نئی ہے راہ گزر تھوڑی دور ساتھ چلو

حیات بکھری ہوئی ہے سمیٹ لینے دو

میں سی لوں چاک جگر تھوڑی دور ساتھ چلو

ابھی تو دور ہے منزل اداس رستے ہیں

ابھی نہ پھیرو نظر تھوڑی دور ساتھ چلو

خمار عشق ہے باقی رگ شکستہ میں

نشہ یہ جائے اتر تھوڑی دور ساتھ چلو

نہ آرزو نہ کوئی حوصلہ نہ منزل ہے

تمہی ہو ذوق سفر تھوڑی دور ساتھ چلو

سیاہ رات مسلط ہے دل کی دنیا پر

متاع نور سحر تھوڑی دور ساتھ چلو

نہ جانے ڈور یہ سانسوں کی ٹوٹ جائے کب

کسے ہے اس کی خبر تھوڑی دور ساتھ چلو

تمام عمر مرا ساتھ دے نہ پاؤ گے

ابھی تو یار مگر تھوڑی دور ساتھ چلو


ہدایت اللّه شمسی

No comments:

Post a Comment