Wednesday, 23 October 2024

کیا کہیں یہ جبر کیسا زندگی کے ساتھ ہے

 کیا کہیں یہ جبر کیسا زندگی کے ساتھ ہے

ہم کسی کے ساتھ ہیں اور دل کسی کے ساتھ ہے

زندہ رکھنے کی روایت آستیں کے سانپ کی

اک نہ اک ہمدرد بھی ہر آدمی کے ساتھ ہے

اپنی اپنی مصلحت ہے اپنا اپنا ہے مفاد

ورنہ اس دنیا میں کب کوئی کسی کے ساتھ ہے

ہو چکی ہیں مشکلات راہ سب پر آشکار

اب جو میرے ساتھ ہے اپنی خوشی کے ساتھ

وضع داری کی قسم ہے شہر میں بس اک رئیس

دیکھیے جب بھی اسے زندہ دلی کے ساتھ ہے


رئیس رامپوری

No comments:

Post a Comment