زندگی رشتوں میں سمٹے گی بکھر جائے گی
ہاں! تِرے نام سے جڑ کر یہ سنور جائے گی
تجھ سے ملنے کا نشہ ہے بھلے خوابوں میں سہی
صبح ہوتے ہی خماری یہ اتر جائے گی
بیچ دن رات کے ایک فاصلہ لازم ہے سدا
چاندنی دھوپ سے ٹکرائے گی مر جائے گی
تجھ سے ملنے کی پھر امید بندھی ہے لیکن
دل میں حسرت لیے یہ شام گزر جائے گی
شہر میں جلتے مکاں تجھ کو دکھائی دیں گے
جس طرف اور جہاں تیری نظر جائے گی
گرجا ویاس
Girija Wiyas
No comments:
Post a Comment