Wednesday 23 October 2024

پڑھے لکھوں کی ہے محفل میاں انگوٹھا چھاپ

 زعفرانی کلام


پڑھے لکھوں کی ہے محفل میاں انگوٹھا چھاپ

گلے گی دال نہ ہرگز یہاں انگوٹھا چھاپ

نہ دل گرفتہ ہو دولت اگر ہے پاس تو پھر

کہ بِک رہی ہیں سبھی ڈگریاں انگوٹھا چھاپ

لگی ہوئی ہے سبھی ڈگریوں کی سیل یہاں

جو دل پسند ہوں لیں ڈگریاں انگوٹھا چھاپ

اگر دُکان ادب کی تمہیں سجانی ہے

پی ایچ ڈی کی سند لو میاں انگوٹھا چھاپ

یہ ڈگریاں بھی نہ اب تک اسے بگاڑ سکیں

ہے آج بھی وہ سرِ جاہلاں انگوٹھا چھاپ


عزیز جبران انصاری

No comments:

Post a Comment